This is our new research for the muslims may this help them in problems they are facing and may ALLAH help us all
This is among one of the most discussed issue now a days tht women should cover her face aur she can keep it open i have tried to make this thing clear by the help of quran kareem nd Ahadees of Rasool Ameen May ALLAH help us in understanding this easily if u have any problem u can contact me
O prophet, tell your wives and your daughters and the women of the believers that they should draw down their shawls over them. That will make it more likely that they are recognized, hence not teased. And Allah is Most-Forgiving, Very-Merciful.
Surah ahzab Ayat number 59
This ayat is specially for covering the face as it can be seen by the word use Jalabeeb which meanz Shawl nd the word adna meanz to draw down
Let us see the tafseeer of thz ayat frm mustanid tafaseer as tafseer ibn e jareer , tafseer kabeer nd tafseer bezawi tafseer ahsan ul biyan nd tafseer usmani as well
Hazrat ibn e Abbas said in the tafseer of thz ayat said
“ALLAh have ordered the muslim women that when ever they go out for any need they should put their shawls over them selves and cover their faces”
Tafseer Ibn e jareer
Imam Razi in tafseer kabeer
“ALLAh rabulizat gave thz order to women as in tht time londiyan and other women also did not take hijab and badkar people uses to tease tyhem so ALLAh ordered the women to take shawl nd cover his face tht one might knw tht she is a baparda women and not among the bad ones”
Tafseer ahsan ul bayan
اس کے برعکس بے پردہ عورت اوباشوں کی نگاہوں کا مرک۵۹۔۱جلابیب، جلباب کی جمع ہے جو ایسی بڑی چادر کو کہتے ہیں جس سے پورا بدن ڈھک جائے اپنے اوپر چادر لٹکانے سے مراد اپنے چہرے پر اس طرح گھونگٹ نکالنا ہے کہ جس سے چہرے کا بیشتر حصہ بھی چھپ جائے اور نظریں جھکا کر چلنے سے اسے راستہ بھی نظر آتا جائے پاک وہند یا دیگر اسلامی ممالک میں برقعے کی جو مختلف صورتیں ہیں عہد رسالت میں یہ برقعے عام نہیں تھے پھر بعد میں معاشرت میں وہ سادگی نہیں رہی جو عہد رسالت اور صحابہ وتابعین کے دور میں تھی عورتیں نہایت سادہ لباس پہنتی تھیں بناؤ سنگھار اور زیب وزینت کے اظہار کا کوئی جذبہ ان کے اندر نہیں ہوتا تھا اس لیے ایک بڑی چادر سے بھی پردے کے تقاضے پورے ہوجاتے تھے لیکن بعد میں یہ سادگی نہیں رہی اس کی جگہ تجمل اور زینت نے لے لی اور عورتوں کے اندر زرق برق لباس اور زیورات کی نمائش عام ہوگئی جس کی وجہ سے چادر سے پردہ کرنا مشکل ہوگیا اور اس کی جگہ مختلف انداز کے برقعے عام ہوگئے گو اس سے بعض دفعہ عورت کو بالخصوص سخت گرمی میں کچھ دقت بھی محسوس ہوتی ہے لیکن یہ ذرا سی تکلیف شریعت کے تقاضوں کے مقابلے میں کوئی اہمیت نہں رکھتی تاہم جو عورت برقعے کے بجائے پردے کے لیے بڑی چادر استعمال کرتی ہے اور پورے بدن کو ڈھانکتی اور چہرے پر صحیح معنوں میں گھونگٹ نکالتی ہے وہ یقینا پردے کے حکم کو بجالاتی ہے کیونکہ برقعہ ایسی لازمی شئی نہیں ہے جسے شریعت نے پردے کے لیے لازمی قرار دیا ہو لیکن آج کل عورتوں نے چادر کو بے پردگی اختیار کر نے کا ذریعہ بنالیا ہے پہلے وہ برقعے کی جگہ چادر اوڑھنا شروع کرتی ہیں پھر چادر بھی غائب ہوجاتی ہے صرف دوپٹہ رہ جاتا ہے اور بعض عورتوں کے لیے اس کا لینا بھی گراں ہوتا ہے۔ صورت حال کو دیکھتے ہوئے کہنا پڑتا ہے کہ اب برقع کا استعمال ہی صحیح ہے کیوں کہ جب سے برقعے کی جگہ چادر نے لے لی ہے بے پردگی عام ہوگئ ہے بلکہ عورتیں نیم برہنگی پر بھی فخر کرنے لگی ہیں انا للہ وانا الیہ راجعون بہرحال اس آیت میں نبی کی بیویوں، بیٹیوں اور عام مومن عورتوں کو گھر سے باہر نکلتے وقت پردے کاحکم دیا گیا جس سے واضح ہے کہ پردے کا حکم علماء کا ایجاد کردہ نہیں ہے جیسا کہ آج کل بعض لوگ باور کراتے ہیں یا اس کو قرار واقعی اہمیت نہیں دیتے بلکہ یہ اللہ کا حکم ہے جو قرآن کریم کی نص سے ثابت ہے۔ اس سے اعراض، انکار اور بے پردگی پر اصرار کفر تک پہنچا سکتا ہے دوسری بات اس سے یہ معلوم ہوئی کہ نبی کی ایک بیٹی نہیں تھی جیسا کہ رافضیوں کا عقیدہ ہے بلکہ آپ کی ایک سے زائد بیٹیاں تھیں جیسا کہ نص قرآنی سے واضح ہے اور یہ چار تھیں جیسا کہ تاریخ و سیرت اور احادیث کی کتابوں سے ثابت ہے۔
٥٩۔۲ یہ پردے کی حکمت اور اس کے فائدے کا بیان ہے کہ اس سے ایک شریف زادی اور باحیا عورت اور بے شرم اور بدکار عورت کے درمیان پہنچان ہوگی۔ پردے سے معلوم ہوگا کہ یہ خاندانی عورت ہے جس سے چھیڑ خانی کی جرات کسی کو نہیں ہوگی۔
Tafseer usmani
ف١ یعنی بدن ڈھانپنے کے ساتھ چادر کا کچھ حصہ سر سے نیچے چہرہ پر بھی لٹکا لیویں۔ روایات میں ہے کہ اس آیت کے نازل ہونے پر مسلمان عورتیں بدن اور چہرہ چھپا کر اس طرح نکلتی تھیں کہ صرف ایک آنکھ دیکھنے کے لیے کھلی رہتی تھی۔ اس سے ثابت ہوا کہ فتنہ کے وقت آزاد عورت کو چہرہ بھی چھپا لینا چاہیے۔ لونڈی باندیوں کو ضرورت شدیدہ کی وجہ سے اس کا مکلف نہیں کیا۔ کیونکہ کاروبار میں حرج عظیم واقع ہوتا ہے۔
ف ٢ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں''یعنی پہچانی پڑیں کہ لونڈی نہیں بی بی ہے صاحب ناموس، بدذات نہیں نیک بخت ہے، تو بدنیت لوگ اس سے نہ الجھیں۔ گھونگھٹ اس کا نشان رکھ دیا۔ یہ حکم بہتری کا ہے۔ آگے فرما دیا اللہ ہے بخشنے والا مہربان۔'' یعنی باوجود اہتمام کے کچھ تقصیر رہ جائے تو اللہ کی مہربانی سے بخشش کی توقع ہے۔ (تکمیل) یہ تو آزاد عورتوں کے متعلق انتظام تھا کہ انہیں پہچان کر ہر ایک کا حوصلہ چھیڑنے کا نہ ہو، اور جھوٹے عذر کرنے کا موقع نہ رہے۔ آگے عام چھیڑ چھاڑ کی نسبت دھمکی دی ہے خواہ بی بی سے ہو یا لونڈی سے
It is mentioned in the above hadees tht women will not wear naqab and hand gloves when he is performing hajj thz hadees shows tht the women use to wear all thz things thts y thz special order was given
Lets see the next hadees
Abu dawood kitab ul hajj hadees number 1819
THz hadees show the way Umulmomineen use to cover his face from the non mohrams
Here u can see the amal of hazrat Ayesha again tht she used to cover her face with a naqab
DISCLAIMER: : Copyrights © 2008-2014 System of Life! This website DOES NOT belong to any political or any particular sect or denomination. The contents on this website do not necessarily reflect the views of systemoflife.com . We are not affiliated with any of the organizations. It is an independent site without any direct or indirect link to any of the organizations. You are not only given permission, but encouraged to copy, print and otherwise reproduce and distribute in any format, articles from this website to teach others about Islam, as widely as possible. We believe that ALL Islamic Knowledge is Property of Allah, and as such it is our duty, as Muslims to spread knowledge. We just ask that your activity should be for spreading Allah Almighty's Truth and not for making profits. If you have any query on Islam, then please forward it to: This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it. We are NOT SCHOLARS. We quote opinions & fatwas of Scholars & from their books. If you want to contact a Scholar then go here: Islamqa , AssimAlHakeem , Islamweb Jazakallah Khayran (May Allah reward you with good deeds). Assalamualaikum wa Rahmatullahi Wa Barkatahu (May Peace Blessings & Mercy of Allah be on You)